سلسله احاديث صحيحه
التوبة والمواعظ والرقائق -- توبہ، نصیحت اور نرمی کے ابواب

عبادات کے باوجود ڈرنے کا کیا مفہوم ہے؟ کثرت عبادت مزید عبادت کا سبب بنتی ہے
حدیث نمبر: 2296
-" لا يا بنت الصديق، ولكنهم الذين يصومون ويصلون ويتصدقون وهم يخافون أن لا يقبل منهم أولئك الذين يسارعون في الخيرات".
زوجہ رسول سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کی میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اس آیت کے بارے میں سوال کیا: «وَالَّذِينَ يُؤْتُونَ مَا آتَوْا وَقُلُوبُهُمْ وَجِلَةٌ» اور جو لوگ دیتے ہیں جو کچھ دیتے ہیں اور ان کے دل کپکپاتے ہیں۔ ۳-المؤمنون:۶۰) میں نے کہا: (اے اللہ کے رسول!) کیا اس آیت کا مصداق شراب پینے والے، چوری کرنے والے لوگ ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: نہیں، اے بنت صدیق! اس آیت سے مراد وہ لوگ ہیں جو روزے بھی رکھتے ہیں، نماز بھی پڑھتے ہیں اور صدقہ و خیرات بھی کرتے ہیں، لیکن اس کے ساتھ ساتھ انہیں یہ ڈر ہوتا ہے کہ کہیں ایسا نہ ہو کہ یہ اعمال قبول ہی نہ ہوں۔ «أُولَـئِكَ يُسَارِعُونَ فِي الْخَيْرَاتِ» یہی لوگ ہیں جو جلدی جلدی بھلائیاں حاصل کرتے ہیں۔ ۳-المؤمنون:۶۱)