سلسله احاديث صحيحه
المواعظ والرقائق -- نصيحتين اور دل کو نرم کرنے والی احادیث

گمنام متقی، اللہ تعالیٰ کا محبوب ہوتا ہے
حدیث نمبر: 2306
- (إنّ الله يحب العبد التقيَّ الغنيَّ الخفيَّ).
عامر بن سعد سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں کہ سیدنا سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ اپنے اونٹوں میں تھے، ان کے پاس ان کا بیٹا عمر آیا، جب سعد نے اس کو دیکھا تو کہا: میں اس سوار کے شر سے اللہ کی پناہ طلب کرتا ہوں۔ پھر وہ اترا اور کہا: تم تو اپنے اونٹوں اور بکریوں کے ہو کر رہ گئے ہو اور لوگوں سے اس حال میں کنارہ کش ہو گئے ہو کہ وہ حکومت کے بارے میں جھگڑ رہے ہیں۔ سیدنا سعد نے اس کے سینے پر ضرب لگائی اور کہا: خاموش ہو جا، میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: بلاشبہ اللہ تعالیٰ پرہیزگار، بے نیاز اور گمنام بندے سے محبت کرتا ہے۔ کثیر بن اسلمی نے یہ روایت مطلب سے، اس نے عمر بن سعد سے اور اس نے اپنے باپ سے روایت کی کہ انہوں نے کہا: میرا بیٹا میرے پاس آیا، میں نے (اس کی بات پر) اس کو کہا: میرے بیٹے! کیا تو مجھے فتنے کا سردار بننے کی دعوت دیتا ہے؟ اللہ کی قسم! (اس وقت تک میں نہیں جاؤں گا کہ) جب تک مجھے ایسی تلوار نہ دی جائے کہ اگر میں کسی مسلمان پر وار کروں تو وہ نشانے پر نہ لگے اور کسی کافر پر اس کی ضرب لگاوں تو وہ اس کو قتل کر دے، میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا... (درج بالا حدیث ذکر کی)۔