سلسله احاديث صحيحه
الاخلاق والبروالصلة -- اخلاق، نیکی کرنا، صلہ رحمی

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا صحابہ کو کنیت سے پکارنا
حدیث نمبر: 2351
-" خياركم من أطعم الطعام".
حمزہ بن صہیب، اپنے باپ سے روایت کرتے ہیں، وہ کہتے ہیں: سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے سیدنا صہیب رضی اللہ عنہ سے کہا: تو بڑا اچھا آدمی ہے، کاش تجھ میں تین (‏‏‏‏نامناسب) صفات نہ ہوتیں۔ سیدنا صہیب رضی اللہ عنہ نے کہا: وہ کون سی ہیں؟ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے کہا: تو نے کنیت رکھی ہوئی ہے، حالانکہ تیری اولاد نہیں ہے، تو عرب کی طرف منسوب ہوتا ہے، حالانکہ تو رومی ہے اور تو لوگوں کو کھلانے میں اسراف سے کام لیتا ہے۔ سیدنا صہیب رضی اللہ عنہ نے کہا: آپ کا (‏‏‏‏یہ اعتراض کہ) کہ میں نے کنیت رکھی ہوئی ہے، حالانکہ میرا کوئی لڑکا نہیں ہے (تو اس کا جواب یہ ہے کہ) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے خود میری کنیت ابویحیٰی رکھی تھی۔ آپ کا (دوسرا اعتراض کہ) میں نے اپنے آپ کو عربوں کی طرف منسوب کر رکھا ہے، حالانکہ میں ان میں سے نہیں ہوں، بلکہ رومی ہوں (‏‏‏‏تو اس کا جواب یہ ہے کہ) میں قبیلہ نمر بن قاسط سے ہوں، رومیوں نے مجھے موصل سے قید کر لیا، میں اس وقت نوجوان تھا اور اپنا نسب پہچانتا تھا اور آپ (‏‏‏‏کا یہ اعتراض کہ) میں کھانا کھلانے میں اسراف کرتا ہوں تو میں نے خود رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا کہ تم میں سے بہترین شخص وہ ہے، جو کھانا کھلائے۔