سلسله احاديث صحيحه
الاخلاق والبروالصلة -- اخلاق، نیکی کرنا، صلہ رحمی

خاوند کا بیوی کی تمنائیں پوری کرنا، گانے اور موسیقی کی حقیقت اور حکم
حدیث نمبر: 2581
- (يا عائشةُ! أتعرفين هذه؟ قالت: لا، يا نبيَّ اللهِ! قال: هذه قينةُ بني فلان، تحبِّين أن تُغنِّيكِ؟ قالت: نعم، قال: فأعطاها طبقاً فغنَّتها، فقال النبيُّ - صلى الله عليه وسلم -: قد نفح الشَّيطانُ في مِنخرَيها).
سیدنا سائب بن یزید رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: ایک عورت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: عائشہ! تم اسے جانتی ہو؟ انہوں نے کہا: اے اللہ کے نبی! نہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یہ بنو فلاں کی مغنیہ ہے، کیا تم چاہتی ہو کہ وہ تمہارے لیے گائے؟ انہوں نے کہا: جی ہاں۔ چنانچہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ا‏‏‏‏س کو تھال دیا، سو ا‏‏‏‏س نے ا‏‏‏‏س پر گایا۔ پھر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بلاشبہ شیطان نے ا‏‏‏‏س کے نتھنوں میں پھونک ماری ہے۔