سلسله احاديث صحيحه
الاداب والاستئذان -- آداب اور اجازت طلب کرنا

صبر کی عاقبت اور بے صبری کا انجام
حدیث نمبر: 2837
-" نزل ملك من السماء يكذبه (يعني الذي وقع في أبى بكر) بما قال لك، فلما انتصرت وقع الشيطان، فلم أكن لأجلس إذ وقع الشيطان".
سعید بن مسیب کہتے ہیں: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تشریف فرما تھے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ بھی آپ کے ساتھ بیٹھے تھے، ایک آدمی نے سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ پر طعن کیا اور انہیں تکلیف دی۔ ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ خاموش رہے، اس نے دوسری دفعہ تکلیف دی، ابوبکر رضی اللہ عنہ خاموش رہے، جب (‏‏‏‏وہ باز نہ آیا) اور تیسری دفعہ اذیت پہنچائی تو ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نے بھی انتقام لیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کھڑے ہو گئے۔ سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ نے پوچھا: اے اللہ کے رسول! کیا آپ نے میری بات محسوس کی ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: آسمان سے ایک فرشتہ نازل ہوا تھا، جو اس کو جھٹلاتا رہا، جب تو نے انتقام لیا تو شیطان گھس آیا، اب میں ایسی مجلس میں تو نہیں بیٹھ سکتا جس میں شیطان دخل اندازی کر رہا ہو۔