سلسله احاديث صحيحه
فضائل القرآن والادعية والاذكار والرقي -- فضائل قرآن، دعا ئیں، اذکار، دم

پہلوں کے مقام کو پا لینے اور بعد والوں سے سبقت لے جانے کا سبب بننے والا ذکر
حدیث نمبر: 2978
-" أتاني جبريل، فقال: يا محمد! قل، قلت: وما أقول؟ قال: قل: أعوذ بكلمات الله التامات التي لا يجاوزهن بر ولا فاجر من شر ما خلق وذرأ وبرأ ومن شر ما ينزل من السماء ومن شر ما يعرج فيها ومن شر ما ذرأ في الأرض وبرأ ومن شر ما يخرج منها ومن شر فتن الليل والنهار ومن شر كل طارق إلا طارقا يطرق بخير، يا رحمن!".
ابوتیاح کہتے ہیں کہ میں نے عبدالرحمن بن حنبش تمیمی، جو کہ عمر رسیدہ تھے، سے پوچھا: کیا آپ کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی صحبت نصیب ہوئی ہے؟ انہوں نے کہا: جی ہاں۔ میں نے پوچھا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس رات کو کیا کیا تھا جس رات شیاطین آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے قریب آئے تھے؟ انہوں کے کہا: اس رات کو شیاطین مختلف وادیوں اور گھاٹیوں سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر ٹوٹ پڑے، ان میں ایک ایسا شیطان بھی تھا جس کے ہاتھ میں آگ کا شعلہ تھا اور وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے چہرے کو جلانا چاہتا تھا۔ اتنے میں جبریل علیہ السلام آ گئے اور کہا: اے محمد! کہو۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں کیا کہوں؟ اس نے کہا: یہ دعا پڑھو: میں اللہ کے مکمل کلمات، جن سے کوئی نیک تجاوز کر سکتا ہے نہ بد، کی پناہ میں آتا ہوں ہر اس چیز کے شر سے جسے اس نے پیدا کیا اور اس چیز کے شر سے جو آسمان سے اترتی ہے اور اس چیز کے شر سے جو آسمان میں چڑھ جاتی ہے اور رات کو آنے والے کے شر سے، الا یہ کہ وہ خیر کے ساتھ آئے، اے رحمن! (نتیجہ یہ نکلا کہ) ان کی آگ بجھ گئی اور اللہ تبارک وتعالیٰ نے انہیں شکست دے دی۔