سلسله احاديث صحيحه
الفتن و اشراط الساعة والبعث -- فتنے، علامات قیامت اور حشر

روز قیامت لوگ ننگے ہوں گے، سب سے پہلے ابراہیم علیہ السلام کو لباس پہنایا جائے گا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی پوشاک سبز رنگ کی ہو گی، آدمی انہی کپڑوں میں اٹھایا جائے گا جن میں مرتا ہے
حدیث نمبر: 3707
ـ (يُبعَثُ الناسُ حفاةً عُراةً غُرْلاً، يُلْجِمُهم العَرَقُ، ويبلغُ شحمةَ الأُذنِ، قالتْ سَودةُ: قلت: يا رسولَ اللهِ! وا سوْءتاهُ! ينظرُ بعضُنا إلى بعْضٍ؟! قال: شُغِلَ الناسُ عن ذلكَ. وتلا" يومَ يفرُّ المرءُ من أخِيه *وأمِّه وأبيهِ *وصاحبتهِ وبنيهِ *لكلّ امْرئٍ منهم يوْمئذٍ شأْنٌ يغْنيهِ").
زوجہ رسول سیدہ سودہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (‏‏‏‏قیامت والے دن) جب لوگوں کو اٹھایا جائے گا تو وہ ننگے بدن، ننگے پاؤں اور غیر مختون (‏‏‏‏بغیر ختنے کے) ہوں گے، (‏‏‏‏ان کا پسینہ) ان کو لگام ڈال لے گا اور وہ ان کے کانوں کی لو تک پہنچ جائے گا۔ سیدہ سودہ رضی اللہ عنہا نے کہا: اے اللہ کے رسول! ہائے! شرمگاہیں نظر آئیں گی اور لوگ ایک دوسرے کو دیکھیں گے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ایسا کام کرنے سے لوگ مشغول ہوں گے (‏‏‏‏یعنی موقف کی ہولناکی اور شدت انہیں ایک دوسرے کی طرف دیکھنے کی مہلت ہی نہیں دے گی)۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ آیت تلاوت فرمائی: «يَوْمَ يَفِرُّ الْمَرْءُ مِنْ أَخِيهِ ٭ وَأُمِّهِ وَأَبِيهِ ٭ وَصَاحِبَتِهِ وَبَنِيهِ ٭ لِكُلِّ امْرِئٍ مِنْهُمْ يَوْمَئِذٍ شَأْنٌ يُغْنِيهِ» ‏‏‏‏ اس دن آدمی اپنے بھائی سے اور اپنی ماں اور اپنے باپ سے اور اپنی بیوی اور اپنی اولاد سے بھاگے گا۔ ان میں سے ہر ایک کو اس دن ایسی فکر دامن گیر ہو گی، جو اس کے لیے کافی ہو گی۔ (۸۰-عبس:۳۴، ۳۵، ۳۶، ۳۷)