سلسله احاديث صحيحه
الفتن و اشراط الساعة والبعث -- فتنے، علامات قیامت اور حشر

جہاد جاری رہے گا، ایک گروہ حق پر قائم رہے گا
حدیث نمبر: 3740
-" عقر دار المؤمنين بالشام".
سیدنا سلمہ بن نفیل کندی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس بیٹھا ہوا تھا، ایک آدمی نے کہا: اے اللہ کے رسول! لوگوں نے گھوڑوں کو بےقیمت کر دیا ہے، اسلحہ ترک کر دیا ہے اور یہ کہنا شروع کر دیا ہے: اب کوئی جہاد نہیں رہا، اب لڑائی ختم ہو چکی ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے چہرے کے ساتھ متوجہ ہوئے اور فرمایا: یہ لوگ خلاف حقیقت بات کر رہے ہیں۔ اب، بالکل ابھی قتال شروع ہوا ہے، میری امت کا ایک گروہ ہمیشہ حق پر لڑتا رہے گا، اللہ تعالیٰ ان کے لیے لوگوں کے دلوں کو ٹیڑھا کرتا رہے گا اور ان سے اپنے بندوں کو (‏‏‏‏مال غنیمت کی صورت میں) رزق مہیا کرتا رہے گا، حتیٰ کہ اللہ تعالیٰ کا وعدہ آ پہنچے گا۔ (‏‏‏‏یاد رکھو کہ) روز قیامت تک گھوڑے کی پیشانی میں خیر معلق رہے گی۔ میری طرف یہ وحی کی جا رہی ہے: میں فوت ہونے والا ہوں، ٹھہرنے والا نہیں ہوں، تم لوگ گروہوں کی صورت میں میر ے پیچھے چلو گے اور تم ایک دوسرے کا خون کرو گے۔ (‏‏‏‏یاد رکھنا کہ) شام مومنوں کے گھروں کی اصل ہے۔