سلسله احاديث صحيحه
المبتدا والانبياء وعجائب المخلوقات -- ابتدائے (مخلوقات)، انبیا و رسل، عجائبات خلائق

ہر نبی کو قبل از موت اس کا جنتی ٹھکانہ دکھا دیا جاتا ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی حیات طیبہ کے آخری الفاظ
حدیث نمبر: 3875
- (إنّه لم يُقبض نبيٌ حتّى يُرى مقعدُه من الجنة، ثم يُخيّر).
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں: جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم صحتمند تھے تو فرمایا کرتے تھے: کسی نبی کو اس وقت تک موت نہیں آتی، جب تک اسے اس کا جنتی ٹھکانہ نہ دکھایا جائے اور پھر (‏‏‏‏موت و حیات میں) اختیار نہ دے دیا جائے۔ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم بیمار ہوئے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا سر میری ران پر تھا، تو آپ پر غشی طاری ہو گئی، پھر افاقہ ہوا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے چھت کی طرف ٹکٹکی باندھ کر دیکھنا شروع کر دیا اور یہ کہنے لگ گئے: اے اللہ! مجھے رفیق اعلی تک پہنچا دے۔ اس وقت میں نے کہا: مطلب یہ ہوا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے (‏‏‏‏موت و حیات کے اختیار میں) ہمیں ترجیح نہیں دی، اور میں نے پہچان لیا کہ اب آپ صلی اللہ علیہ وسلم اسی حدیث کا مصداق بن رہے ہیں، جو ہمیں تندرستی کی حالت میں بیان کرتے تھے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا آخری کلمہ یہ تھا: ‏‏‏‏اے اللہ! رفیق اعلیٰ تک پہنچا دے۔