سلسله احاديث صحيحه
المبتدا والانبياء وعجائب المخلوقات -- ابتدائے (مخلوقات)، انبیا و رسل، عجائبات خلائق

سیدہ سودہ رضی اللہ عنہا نے اپنی باری سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کے لیے وقف کر دی
حدیث نمبر: 3896
-" كان لا يفضل بعضنا على بعض في القسم من مكثه عندنا، وكان قل يوم إلا وهو يطوف علينا جميعا، فيدنو من كل امرأة من غير مسيس حتى يبلغ إلى التي هو يومها، فيبيت عندها، ولقد قالت سودة بنت زمعة حين أسنت وفرقت أن يفارقها رسول الله صلى الله عليه وسلم: يا رسول الله يومي لعائشة، فقبل ذلك رسول الله صلى الله عليه وسلم منها، وفي ذلك أنزل الله تعالى وفي أشباهها - أراه قال - * (وإن امرأة خافت من بعلها نشوزا) *".
عروہ کہتے ہیں کہ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے مجھے کہا: میرے بھانجے! رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہم (‏‏‏‏امہات المؤمنین) کے لیے دنوں کی تقسیم میں کسی کو دوسری پر فضیلت نہیں دیتے تھے، تقریباً ہر روز تمام بیویوں کے پاس جاتے تھے اور ہر بیوی کے قریب ہوتے تھے، لیکن جماع نہیں کرتے تھے، حتیٰ کہ اس کے پاس پہنچ جاتے جس کو وہ دن ہوتا تھا اور اس کے پاس رات گزارتے تھے۔ جب سیدہ سودہ بنت زمعہ رضی اللہ عنہا عمر رسیدہ ہو گئیں اور انہیں یہ خدشہ پیدا ہوا کہ کہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم انہیں داغ مفارقت نہ دے دیں، تو انہوں نے کہا: اے اللہ کے رسول! میری باری کا دن سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کے لیے ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کی یہ پیشکش قبول کر لی، اسی قسم کے مسائل کے بارے میں یہ آیت نازل ہوئی: «وَإِنِ امْرَأَةٌ خَافَتْ مِنْ بَعْلِهَا نُشُوزًا» اگر کسی عورت کو اپنے شوہر کی بےپرواہی کا خوف ہو تو وہ۔۔۔ (۴-النساء:۱۲۸)