سلسله احاديث صحيحه
المنوعات -- متفرق احادیث

تین سعادتیں اور تین شقاوتیں
حدیث نمبر: 4077
-" ثلاث من السعادة وثلاث من الشقاوة فمن السعادة: المرأة تراها تعجبك وتغيب فتأمنها على نفسها ومالك، والدابة تكون وطيئة فتلحقك بأصحابك، والدار تكون واسعة كثيرة المرافق. ومن الشقاوة المرأة تراها فتسوءك وتحمل لسانها عليك وإن غبت عنها لم تأمنها على نفسها، ومالك والدابة تكون قطوفا، فإن ضربتها أتعبتك وإن تركتها لم تلحقك بأصحابك، والدار تكون ضيقة قليلة المرافق".
محمد بن سعد رضی اللہ عنہ اپنے باپ سے بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تین امور کا تعلق خوش قسمتی سے ہے اور تین کا بدقسمتی سے۔ سعادت والی (‏‏‏‏تین چیزیں:) (‏‏‏‏۱) وہ بیوی کہ جب تو اسے دیکھے تو وہ تجھے اچھی لگے اور جب تو غائب ہو تو اس کے نفس اور اپنے مال کے بارے میں مطمئن ہو، (‏‏‏‏۲) وہ نرم (‏‏‏‏ اور سبک رفتار) سواری جو تجھے تیرے ساتھیوں کے ساتھ ملا دے اور (‏‏‏‏۳) وہ گھر جو فراخ ہو اور تمام (‏‏‏‏ضروری) سہولتوں پر مشتمل ہو اور بدقسمتی (‏‏‏‏والی تین چیزیں یہ ہیں:) (‏‏‏‏۱) وہ بیوی کہ جب تو اس پر نگاہ ڈالے تو تجھے بری لگے، (‏‏‏‏نیز) وہ تجھ پر زبان درازی بھی کرے اور جب تو غائب ہو جائے تو اس پر اس کے نفس اور اپنے مال کے بارے میں (‏‏‏‏اس کی خیانت سے) مطمئن نہ ہو، (‏‏‏‏۲) وہ سواری جو سست (‏‏‏‏اور بے ڈھنگی چال چلنے والی ہو)، (‏‏‏‏اگر تو اسے تیز چلانے کے لیے) مارے تو تھک جائے گا اور اگر نہ مارے تو اپنے ساتھیوں (‏‏‏‏کے قافلے) سے پیچھے رہ جائے گا اور (‏‏‏‏۳) وہ گھر جو تنگ اور مکمل (‏‏‏‏ضروری) سہولیات پر مشتمل نہ ہو۔