مختصر صحيح بخاري
نماز کا بیان

ایک کپڑے میں، (یعنی) اس کو لپٹ کر نماز پڑھنا (درست ہے)۔
حدیث نمبر: 232
سیدہ ام ہانی رضی اللہ عنہا اس روایت میں کہتی ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے (فتح مکہ کے دن) ایک کپڑے میں التحاف کر کے آٹھ رکعت نماز پڑھی، جب فارغ ہوئے تو میں نے عرض کیا کہ یا رسول اللہ! میری ماں کے بیٹے (سیدنا علی رضی اللہ عنہ) کہتے ہیں کہ میں ایک شخص کو مار ڈالوں گا حالانکہ میں نے اسے پناہ دی ہے ہبیرہ کے فلاں بیٹے کو تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اے ام ہانی! جسے تم نے پناہ دی اسے ہم نے بھی پناہ دی۔ ام ہانی کہتی ہیں کہ یہ (نماز) چاشت تھی۔