مختصر صحيح بخاري
نماز کے اوقات کا بیان

جو شخص (نیند) سے مغلوب ہو جائے تو اس کے لیے عشاء سے پہلے سو رہنا (جائز ہے)۔
حدیث نمبر: 351
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کی حدیث، کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے عشاء کی نماز میں تاخیر کی تو امیرالمؤمنین عمر رضی اللہ عنہ نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو پکارا، پہلے گزری ہے (دیکھئیے کتاب: نماز کے اوقات کا بیان۔۔۔ باب: عشاء کی نماز کی فضیلت۔۔۔) اس روایت میں اتنا زیادہ کہتی ہیں کہ صحابہ رضی اللہ عنہم (عشاء کی نماز) شفق کے غائب ہو جانے کے بعد رات کی پہلی تہائی تک پڑھ لیتے تھے۔ اور سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما کی روایت میں ہے: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نکلے گویا کہ میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف اس وقت دیکھ رہا ہوں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سرمبارک سے پانی ٹپک رہا ہے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنا ہاتھ اپنے سرمبارک پر رکھے ہوئے ہیں تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اگر میں اپنی امت پر گراں نہ سمجھتا تو یقیناً انھیں حکم دیتا کہ عشاء کی نماز اسی طرح (اسی وقت) پڑھا کریں۔