مختصر صحيح بخاري
اذان کا بیان

جب امام اور لوگوں کے درمیان کوئی دیوار یا سترہ ہو (تو نماز ہو جائے گی)۔
حدیث نمبر: 423
ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نماز تہجد اپنے حجرے میں پڑھا کرتے تھے اور حجرے کی دیوار چھوٹی تھی تو لوگوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا جسم دیکھ لیا اور کچھ لوگ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز کی اقتداء کرنے کھڑے ہو گئے پھر صبح ہوئی تو انھوں نے اس کا چرچا کیا پھر دوسری رات کو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کھڑے ہوئے تو کچھ لوگ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی اقتداء میں اس رات بھی کھڑے ہو گئے۔ دو رات یا تین رات لوگوں نے یہی کیا یہاں تک کہ جب اس کے بعد رات ہوئی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم گھر میں بیٹھ رہے اور نماز پڑھنے نہیں نکلے۔ صبح کو لوگوں نے اس کا ذکر کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں نے اس بات کا خوف کیا کہ (اس التزام کی وجہ سے کہیں) نماز (تہجد) تم پر فرض (نہ) کر دی جائے۔