مختصر صحيح بخاري
زکوٰۃ کے بیان میں

سوال سے بچنا بڑے ثواب اور فائدے کی بات ہے۔
حدیث نمبر: 747
سیدنا ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ کچھ لوگوں نے انصار میں سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں دے دیا پھر انہوں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پھر انہیں دے دیا یہاں تک کہ جس قدر مال آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس تھا وہ سب ختم ہو گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میرے پاس جب مال ہو گا تو میں اسے تم لوگوں سے بچا کر نہ رکھوں گا مگر (یاد رکھو کہ) جو شخص سوال کرنے سے پرہیز کرے گا تو اللہ اس کو (فقر اور حاجت سے) بچائے گا اور جو شخص بےپرواہی ظاہر کرے گا تو اللہ تعالیٰ اس کو غنی کر دے گا اور جو شخص صبر کرے گا تو اللہ تعالیٰ اس کو صابر بنا دے گا اور (دیکھو) کسی شخص کو کوئی نعمت صبر سے زیادہ عمدہ اور وسیع نہیں دی گئی (لہٰذا صبر کا دامن ہاتھ سے نہ چھوڑو)۔