صحيح البخاري
كِتَاب فَضَائِلِ الصحابة -- کتاب: نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے اصحاب کی فضیلت
22. بَابُ مَنَاقِبُ الْحَسَنِ وَالْحُسَيْنِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا:
باب: حسن اور حسین رضی اللہ عنہما کے فضائل کا بیان۔
حدیث نمبر: 3752
حَدَّثَنِي إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُوسَى، أَخْبَرَنَا هِشَامُ بْنُ يُوسُفَ، عَنْ مَعْمَرٍ، عَنْ الزُّهْرِيِّ، عَنْ أَنَسٍ، وَقَالَ عَبْدُ الرَّزَّاقِ: أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ، عَنْ الزُّهْرِيِّ، أَخْبَرَنِي أَنَسٌ، قَالَ:" لَمْ يَكُنْ أَحَدٌ أَشْبَهَ بِالنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ الْحَسَنِ بْنِ عَلِيٍّ".
مجھ سے ابراہیم بن موسیٰ نے بیان کیا، کہا ہم کو ہشام بن یوسف نے خبر دی، انہیں معمر نے، انہیں زہری نے اور انہیں انس رضی اللہ عنہ نے، اور عبدالرزاق نے بیان کیا کہ ہمیں معمر نے خبر دی، انہیں زہری نے اور ان سے انس رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ حسن بن علی رضی اللہ عنہما سے زیادہ اور کوئی شخص نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے زیادہ مشابہ نہیں تھا۔
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 3752  
3752. حضرت انس ؓ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا: حضرت حسن بن علی ؓ سے بڑھ کر اور کوئی شخص نبی ﷺ سے زیادہ مشابہت نہیں رکھتا تھا۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:3752]
حدیث حاشیہ:
عبدالرزاق کی روایت کو امام احمد اور عبدبن حمید نے روایت کیا ہے، اس سند کے بیان کرنے سے حضرت امام بخاری ؒ کی غرض یہ ہے کہ زہری ؒ کا سماع حضرت انس ؓ سے ثابت ہوجائے۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 3752   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:3752  
3752. حضرت انس ؓ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا: حضرت حسن بن علی ؓ سے بڑھ کر اور کوئی شخص نبی ﷺ سے زیادہ مشابہت نہیں رکھتا تھا۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:3752]
حدیث حاشیہ:

امام ترمذی ؒ نے شمائل میں حضرت علی ؓ سے بیان کیا ہے کہ آپ نے فرمایا:
میں نے آپ سے پہلے اور آپ کے بعد کسی کو ان کوان کے ہم شکل نہیں پایا۔

بظاہر یہ حدیث مذکورہ حدیث کے معارض ہے۔
حافظ ابن حجر ؒ نے جواب دیا ہے کہ حضرت علی ؓ عمومی مشابہت کی نفی کررہے ہیں جبکہ اثبات اکثریتی انداز کا ہے۔
(صحیح البخاري، حدیث: 3717)
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 3752