مختصر صحيح بخاري
فضائل مدینہ کے بیان میں

مدینہ کے حرم کا بیان۔
حدیث نمبر: 904
سیدنا علی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جس میں انھوں نے کہا کہ ہمارے پاس کچھ نہیں ہے سوائے کتاب اللہ کے اور اس صحیفہ کے جو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے منقول ہے۔ (اس میں یہ مضمون بھی ہے): مدینہ عائر (نامی پہاڑ) سے لے کر فلاں مقام (ثور) تک حرم ہے۔ جو شخص یہاں بدعت ایجاد کرے، اس پر عمل کرے یا بدعتی کو پناہ دے اس پر اللہ کی اور فرشتوں کی اور سب انسانوں کی لعنت۔ اس کی نہ کوئی نفل عبادت قبول ہو گی اور نہ کوئی فرض عبادت۔ اور فرمایا: تم مسلمانوں میں سے کسی ایک کا بھی عہد کافی ہے پھر جو کوئی کسی بھی مسلمان کا عہد توڑے اس پر اللہ کی اور فرشتوں کی اور سب انسانوں کی لعنت۔ اس کی نہ تو کوئی نفل عبادت ہی مقبول ہو گی اور نہ ہی کوئی فرض عبادت اور جو کوئی (غلام) اپنے مالک کو چھوڑ کر، بغیر اس کی اجازت کے کسی دوسرے کو مالک بنائے تو اس پر اللہ کی اور فرشتوں کی اور سب انسانوں کی لعنت۔ نہ اس سے کوئی نفل عبادت مقبول ہو گی نہ کوئی فرض عبادت۔