مختصر صحيح بخاري
خریدوفروخت کے بیان میں

لوہار کے پیشے کا ذکر۔
حدیث نمبر: 1000
سیدنا خباب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں دور جاہلیت میں لوہار تھا اور عاص بن وائل پر میرا کچھ قرض تھا، میں اس کے تقاضے کے لیے عاص کے پاس آیا کرتا تھا۔ عاص نے (مجھ سے ایک مرتبہ کہا) کہ میں تمہیں نہ دوں گا تاوقتیکہ تم محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی نبوت کا انکار کر جاؤ۔ میں نے کہا اگر اللہ تجھے موت دے اور مرنے کے بعد تو پھر زندہ کیا جائے۔ تب بھی میں محمد صلی اللہ علیہ وسلم (کی نبوت) کا انکار نہ کروں گا۔ عاص نے کہا کہ پھر تم مجھے چھوڑ دو تاکہ میں مر جاؤں اور پھر زندہ کیا جاؤں کیونکہ اس وقت مجھے مال بھی ملے گا اولاد بھی ملے گی، میں تمہارا قرض ادا کر دوں گا۔ اس پر (سورۃ مریم: 77 , 78 کی) یہ آیات نازل ہوئیں: اے نبی! کیا تم نے اس شخص کو بھی دیکھا جو ہماری آیتوں کا انکار کرتا ہے اور کہتا ہے کہ بیشک ضرور (اگر میں مرنے کے بعد زندہ کیا جاؤں گا تو) مجھ کو مال اور اولاد ملے گی۔