مختصر صحيح بخاري
وکالت کے بیان میں

قرض کے ادا کرنے میں وکیل کرنا جائز ہے۔
حدیث نمبر: 1066
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک شخص اپنے اونٹ کا تقاضا کرنے آیا اور اس نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے سخت کلامی کی تو صحابہ رضی اللہ عنہم نے اس کو مارنے کا ارادہ کیا مگر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اسے چھوڑ دو کیونکہ صاحب حق کی گفتگو ایسی ہی ہوتی ہے۔ اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اسے اسی عمر کا اونٹ دے دو جس عمر کا اس کا اونٹ تھا۔ لوگوں نے عرض کی کہ اس عمر کا تو نہیں اس سے بہتر ہے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اس کو وہی دے دو، اس لیے کہ تم میں اچھا شخص وہ ہے جو قرض کو اچھے طور پر ادا کرے۔