مختصر صحيح بخاري
صلح کا بیان

کیا (درست ہے کہ) امام صلح کے لیے اشارہ کر دے؟
حدیث نمبر: 1188
ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ (ایک مرتبہ) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کچھ جھگڑنے والوں کی بلند آوازیں (مسجد کے) دروازے سے سنیں اور یکایک (آپ کو یہ معلوم ہوا کہ) ان میں سے ایک دوسرے سے (قرض میں) کمی کرنے کی گزارش کر رہا ہے اور نرمی طلب کرتا ہے اور وہ یہ کہتا ہے کہ اللہ کی قسم! میں ایسا نہ کروں گا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ان کے پاس تشریف لے گئے اور فرمایا: اس امر پر اللہ کی قسم کھانے والا کہ وہ اچھی بات پر عمل نہ کرے گا کہاں ہے؟ تو اس شخص نے عرض کی کہ یا رسول اللہ! میں یہ ہوں (اچھا اب میں راضی ہوں کہ) جو کچھ میرا حریف چاہے گا وہ اسے دے دوں گا۔