مختصر صحيح بخاري
جہاد اور جنگی حالات کے بیان میں

قیدی کو رہا کروانا اور کر دینا (کیسا ہے؟)۔
حدیث نمبر: 1302
سیدنا ابوحجیفہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے سیدنا علی رضی اللہ عنہ سے پوچھا کہ کتاب اللہ کے سوا کچھ اور وحی بھی آپ کے پاس ہے؟ انھوں نے کہا نہیں، قسم ہے اس کی جس نے دانہ کو پھاڑا (اور اس میں سے درخت نکالا) اور روح کو پیدا فرمایا: میں اس بات سے واقف بھی نہیں، ہاں ایک سمجھ مجھے ملی ہے جو اللہ کسی شخص کو قرآن (کے معانی سمجھنے) میں دیتا ہے اور جو کچھ اس صحیفے میں ہے۔ میں نے پوچھا کہ اس صحیفے میں کیا ہے؟ انھوں نے کہا کہ دیت، عاقلہ اور قیدی کے رہا کرنے کا بیان ہے اور یہ کہ کوئی مسلمان کافر کے بدلے قتل نہ کیا جائے۔