مختصر صحيح بخاري
جزیہ وغیرہ کے بیان میں

ذمی کافروں سے جزیہ لینا اور حربی کافروں سے (کسی مصلحت سے) کچھ تعرض نہ کرنا۔
حدیث نمبر: 1337
امیرالمؤمنین عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انھوں نے اپنی وفات سے ایک سال قبل اہل بصریٰ کی طرف ایک خط لکھا کہ اگر کسی مجوسی (پارسی) نے اپنی محرم عورت کو اپنی بیوی بنایا ہو تو ان دونوں کو جدا کر دو اور امیرالمؤمنین عمر رضی اللہ عنہ نے مجوسیوں سے جزیہ نہیں لیا یہاں تک کہ سیدنا عبدالرحمن بن عوف رضی اللہ عنہ نے اس امر کی شہادت دی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے (مقام) ہجر کے مجوسیوں سے جزیہ لیا تھا۔