صحيح البخاري
كِتَاب مَنَاقِبِ الْأَنْصَارِ -- کتاب: انصار کے مناقب
15. بَابُ مَنْقَبَةُ سَعْدِ بْنِ عُبَادَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ:
باب: سعد بن عبادہ رضی اللہ عنہ کی فضیلت کا بیان۔
وَقَالَتْ عَائِشَةُ: وَكَانَ قَبْلَ ذَلِكَ رَجُلًا صَالِحًا.
‏‏‏‏ عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہا کہ وہ (واقعہ افک سے) سے پہلے ہی مرد صالح تھے۔
حدیث نمبر: 3807
حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، حَدَّثَنَا قَتَادَةُ، قَالَ: سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ أَبُو أُسَيْدٍ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" خَيْرُ دُورِ الْأَنْصَارِ: بَنُو النَّجَّارِ، ثُمَّ بَنُو عَبْدِ الْأَشْهَلِ، ثُمَّ بَنُو الْحَارِثِ بْنِ الْخَزْرَجِ، ثُمَّ بَنُو سَاعِدَةَ وَفِي كُلِّ دُورِ الْأَنْصَارِ خَيْرٌ"، فَقَالَ سَعْدُ بْنُ عُبَادَةَ: وَكَانَ ذَا قِدَمٍ فِي الْإِسْلَامِ أَرَى رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ فَضَّلَ عَلَيْنَا، فَقِيلَ لَهُ:" قَدْ فَضَّلَكُمْ عَلَى نَاسٍ كَثِيرٍ".
ہم سے اسحٰق نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم سے عبدالصمد نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم سے شعبہ نے بیان کیا کہ ہم سے قتادہ نے بیان کیا، انہوں نے کہا میں نے انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے سنا کہ ابواسید رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا انصار کا بہترین گھرانہ بنو نجار کا گھرانہ ہے، پھر بنو عبدالاشھل کا، پھر بنو عبدالحارث کا، پھر بنو ساعدہ کا اور خیر انصار کے تمام گھرانوں میں ہے۔ سعد بن عبادہ رضی اللہ عنہ نے کہا اور وہ اسلام قبول کرنے میں بڑی قدامت رکھتے تھے کہ میرا خیال ہے، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ہم پر دوسروں کو فضیلت دے دی ہے، ان سے کہا گیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے تم کو بھی تو بہت سے لوگوں پر فضیلت دی ہے (اعتراض کی کیا بات ہے)۔
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 3910  
´انصار کے کن گھروں اور قبیلوں میں خیر ہے`
انس بن مالک کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کیا میں تمہیں انصار کے بہتر گھروں کی یا انصار کے بہتر لوگوں کی خبر نہ دوں؟ لوگوں نے عرض کیا: کیوں نہیں اللہ کے رسول! آپ نے فرمایا: سب سے بہتر بنی نجار ہیں، پھر بنی عبدالاشہل ہیں جو ان سے قریب ہیں، پھر بنی حارث بن خزرج ہیں جو ان سے قریب ہیں، پھر بنی ساعدہ ہیں ۱؎، پھر آپ نے اپنے دونوں ہاتھوں سے اشارہ کیا اور اپنی انگلیوں کو بند کیا، پھر کھولا جیسے کوئی اپنے ہاتھوں سے کچھ پھینک رہا ہو اور فرمایا: انصار کے سارے گھروں میں خیر ہے ۲؎۔‏‏‏‏ [سنن ترمذي/كتاب المناقب/حدیث: 3910]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
اسلام کے لیے سبقت کے حساب سے ان قبائل کے فضائل کی ترتیب رکھی گئی ہے،
جو جس قبیلہ نے جس ترتیب سے اوّل اسلام کی طرف سبقت کی آپﷺ نے اس کو اسی درجہ کی فضیلت سے سرفراز فرمایا۔

2؎:
یعنی: ایمان میں دیگر عربی قبائل کی بنسبت سبقت کے سبب انصارکے سارے خاندانوں کو ایک گونہ فضیلت حاصل ہے۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 3910   
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 3807  
3807. حضرت ابو اسید ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: انصار کے گھرانوں میں بہترین گھرانہ بنو نجار کا ہے، پھر بنو عبدالاشہل، پھر بنو حارث بن خزرج اور اس کے بعد بنو ساعدہ کا درجہ ہے۔ یوں تو انصار کے تمام گھرانوں میں خیروبرکت ہے۔ حضرت سعد بن عبادہ ؓ نے قدیم الاسلام ہونے کے باوجود کہا: میرے خیال کے مطابق رسول اللہ ﷺ نے دوسرے لوگوں کو ہم پر فضیلت دی ہے۔ ان سے کہا گیا: آپ ﷺ نے تمہیں بھی تو بہت سے لوگوں پر برتری دی ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:3807]
حدیث حاشیہ:
الٹا ترجمہ:
بڑے افسوس کے ساتھ قارئین کرام کی اطلاع کے لیے لکھ رہاہوں کہ موجودہ تراجم بخاری شریف میں بہت زیادہ لاپرواہی سے کام لیا جارہا ہے جو بخاری شریف جیسی اہم کتاب کا ترجمہ کرنے والے کے مناسب نہیں ہے، یہاں حدیث کے آخری الفاظ یہ ہیں:
فقیل لہ قد فضلکم علی ناس کثیر ان کا ترجمہ کتاب تفہیم البخاری دیوبندی میں یوں کیا گیا ہے:
آپ سے کہا گیا کہ آنحضرت ﷺ نے آپ پر بہت سے قبائل کو فضیلت دی ہے۔
خود علمائے کرام ہی غور فرمائیں گے کہ یہ ترجمہ کہاں تک صحیح ہے۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 3807   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:3807  
3807. حضرت ابو اسید ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: انصار کے گھرانوں میں بہترین گھرانہ بنو نجار کا ہے، پھر بنو عبدالاشہل، پھر بنو حارث بن خزرج اور اس کے بعد بنو ساعدہ کا درجہ ہے۔ یوں تو انصار کے تمام گھرانوں میں خیروبرکت ہے۔ حضرت سعد بن عبادہ ؓ نے قدیم الاسلام ہونے کے باوجود کہا: میرے خیال کے مطابق رسول اللہ ﷺ نے دوسرے لوگوں کو ہم پر فضیلت دی ہے۔ ان سے کہا گیا: آپ ﷺ نے تمہیں بھی تو بہت سے لوگوں پر برتری دی ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:3807]
حدیث حاشیہ:
اس حدیث کے متعلق ہماری گزارشات پہلے گزرچکی ہیں۔
البتہ اس حدیث میں حضرت سعد بن عبادہ ؓ کی ایک فضیلت بیان ہوئی ہے کہ آپ قدیم الاسلام ہیں۔
آپ بیعت عقبہ میں موجود تھے۔
نقباء میں ان کا بھی انتخاب ہوا۔
آخری زندگی شام کے علاقے میں بسر کی۔
وہاں رجب 15ہجری بمطابق اگست 636ء کو حوران میں فوت ہوئے۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 3807