مختصر صحيح بخاري
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ کے فضائل مناقب

سیدنا ابوطلحہ انصاری رضی اللہ عنہ کی فضیلت کا بیان۔
حدیث نمبر: 1570
سیدنا انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ غزوہ احد کے دن جب مسلمان نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو چھوڑ کر بھاگے تو سیدنا ابوطلحہ رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے ایک چمڑے کی سپر کی آڑ کیے رہے (تاکہ کافروں کے تیر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو نہ لگ جائیں) اور سیدنا ابوطلحہ رضی اللہ عنہ بڑے تیرانداز اور کمان کو بڑے زور سے کھینچنے والے تھے ان کی دو یا تین کمانیں اس دن ٹوٹ گئیں اور جب کوئی مسلمان تیروں کی ترکش لیے ادھر سے گزرتا تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے: یہ سب تیر ابوطلحہ کے سامنے ڈال دے۔ ایک مرتبہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سر اٹھا کر کافروں کو دیکھنے لگے تو سیدنا ابوطلحہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ یا رسول اللہ! میرے ماں باپ آپ پر فدا (قربان) ہوں آپ سر نہ اٹھائیے کہیں کافروں کے تیروں میں سے کوئی تیر آپ کے نہ لگ جائے، میرے سینہ آپ کی آڑ کر رہا ہے۔ اور میں (انس رضی اللہ عنہ) نے (اس جنگ میں) ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا اور سیدہ ام سلیم رضی اللہ عنہا کو دیکھا کہ وہ اپنا کپڑا اٹھائے ہوئے، پنڈلیاں کھولے ہوئے، پانی کی مشکیں جلدی جلدی لاتیں اور لوگوں کے منہ میں پانی ڈالتیں، پھر لوٹ جاتیں اور مشکیں بھر کر لاتیں اور لوگوں کے منہ میں پانی ڈالتیں (میں نے ان کی پازیبیں دیکھیں) اس دن سیدنا ابوطلحہ رضی اللہ عنہ کے ہاتھ سے دو یا تین مرتبہ تلوار گر پڑی تھی۔