مختصر صحيح بخاري
غزوات کے بیان میں

جنگ حدیبیہ کا بیان اور اللہ تعالیٰ کا یہ قول ”یقیناً اللہ تعالیٰ مومنوں سے راضی ہو گیا جبکہ وہ تجھ سے درخت کے نیچے بیعت کر رہے تھے“۔
حدیث نمبر: 1641
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ ان کے والد (سیدنا عمر رضی اللہ عنہ) نے انھیں اپنا گھوڑا لانے کے لیے بھیجا جو ایک انصاری شخص کے پاس تھا، (راستہ میں) انھوں نے دیکھا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم درخت کے نیچے لوگوں سے بیعت لے رہے ہیں اور سیدنا عمر رضی اللہ عنہ کو یہ معلوم نہ تھا، پس انھوں نے (یعنی عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے بیعت کر لی، پھر گھوڑا لینے گئے اور اس کو لے کر سیدنا عمر رضی اللہ عنہ کے پاس آئے، اور وہ (زرہ پہنے ہوئے تھے)، ہتھیار پہن رہے تھے تو سیدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ نے ان سے بیان کیا کہ لوگ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے درخت کے نیچے بیعت کر رہے ہیں۔ (پھر) وہ دونوں چلے یہاں تک کہ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے بیعت کی۔ یہ (وہ) قصہ ہے۔ (کہ) جس کی وجہ سے لوگ کہتے ہیں کہ عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما، سیدنا عمر رضی اللہ عنہ سے پہلے اسلام لائے۔