مختصر صحيح بخاري
تفسیر قرآن ۔ تفسیر سورۃ آل عمران

اللہ تعالیٰ کے قول ”بیشک جو لوگ اللہ تعالیٰ کے عہد اور اپنی قسموں کو تھوڑی قیمت پر فروخت کر دیتے ہیں ....“ (سورۃ آل عمران: 77) کے بیان میں۔
حدیث نمبر: 1725
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ ان سے دو عورتوں کا جھگڑا بیان کیا گیا جو کہ ایک گھر یا کوٹھڑی میں بیٹھی موزہ سی رہی تھیں، اتنے میں (ان دونوں میں سے) ایک باہر نکلی اس کی ہتھیلی میں موزہ سینے کی سوئی (آر) چھبو دی گئی تھی اس نے دوسری عورت پر دعویٰ کیا (جو اس کے ساتھ تھی) جب یہ مقدمہ سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما کے پاس لایا گیا تو سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے: اگر لوگوں کو دعویٰ کرنے کی بنا پر ان کے حق میں فیصلہ کر دیا جاتا (جو دعویٰ کرتے) تو کتنوں کے خون اور مال تلف ہو جاتے۔ تم اس دوسری عورت کو (مدعی علیہا) کو اللہ تعالیٰ سے ڈراؤ اور یہ آیت سناؤ بیشک جو لوگ اللہ کے عہد اور اپنی قسموں کو تھوڑی قیمت پر فروخت کر دیتے ہیں .... جب لوگوں نے ایسا کیا تو (وہ ڈر گئی اور) اس نے جرم کا اقرار کیا تو سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے: قسم مدعی علیہ پر ہے۔