مختصر صحيح بخاري
تفسیر قرآن ۔ تفسیر سورۃ آل عمران

اللہ تعالیٰ کے قول ”وہ لوگ جو اپنے کرتوتوں پر خوش ہیں ....“ (سورۃ آل عمران: 188) کے بیان میں۔
حدیث نمبر: 1728
سیدنا ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے عہد میں چند منافق تھے جو بظاہر مسلمان ہو گئے تھے۔ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جہاد کو جاتے تو وہ (مدینہ میں) پیچھے رہ جاتے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ساتھ نہ جانے پر خوش ہوتے پھر جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم جہاد سے لوٹ کر آتے تو وہ (طرح طرح) کے بہانے بناتے اور قسمیں کھاتے (کہ ان وجوہات کی وجہ سے ہم نہ جا سکے) اور ان کو ایسے کام پر تعریف ہونا پسند آتا جس کو انھوں نے نہ کیا ہوتا۔ پس یہ آیت انہی کے بارے میں نازل ہوئی کہ وہ لوگ جو اپنے کرتوتوں پر خوش ہیں اور چاہتے ہیں کہ جو انھوں نے نہیں کیا اس پر بھی ان کی تعریفیں کی جائیں ....۔