مختصر صحيح بخاري
تفسیر قرآن ۔ تفسیر سورۃ آل عمران

اللہ تعالیٰ کے قول ”وہ لوگ جو اپنے کرتوتوں پر خوش ہیں ....“ (سورۃ آل عمران: 188) کے بیان میں۔
حدیث نمبر: 1729
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے کہا گیا ہر شخص ان نعمتوں پر جو اس کو ملی ہیں خوش ہے اور یہ بات بھی پسند کرتا ہے کہ جو کام اس نے نہیں کیا اس پر اس کی تعریف کی جائے اور اللہ نے فرمایا ہے کہ اس کو آخرت میں عذاب ہو گا، اگر یہ بات ہے تو ہم سب ضرور عذاب دیئے جائیں گے تو سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے جواب دیا کہ تمہیں اس قصہ سے کیا مطلب؟ بیشک یہ اس وقت نازل ہوئی جب ایک روز نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے چند یہودیوں کو بلایا اور ان سے دین کی کوئی بات دریافت فرمائی۔ انھوں نے اصلی بات کو چھپایا اور کوئی غلط بات بتا دی، پھر یہ سمجھے کہ ہم آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے نزدیک تعریف کے لائق ٹھہریں گے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے جو بات پوچھی ہم نے بتا دی اور اس (مکر اور اصلی بات کو چھپانے) سے بہت خوش ہوئے۔