مختصر صحيح بخاري
تفسیر قرآن ۔ تفسیر سورۃ الاحزاب

اللہ تعالیٰ کا قول ”(اے محمد!) آپ (ان بیویوں) میں سے جسے چاہیں (اور جب تک چاہیں) دور رکھیں اور جسے چاہیں (اور جب تک چاہیں) اپنے پاس رکھیں“ (سورۃ الاحزاب: 51)۔
حدیث نمبر: 1761
ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ میں ان عورتوں پر جو اپنے آپ کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے ہبہ کر دیتی تھیں، غیرت کرتی تھی اور میں کہتی کہ یہ کون سی بات ہے کہ عورت اپنے تیئں ہبہ کر دے؟ پھر جب اللہ تعالیٰ نے یہ آیت اتاری آپ کو یہ اختیار ہے کہ آپ اپنی ان (بیویوں) میں سے جسے چاہیں (اور جب تک چاہیں) دور رکھیں اور جسے چاہیں اپنے پاس رکھیں اور اگر آپ ان میں سے بھی کسی کو اپنے پاس بلائیں جنہیں آپ نے الگ کر رکھا تھا تو بھی آپ پر کوئی گناہ نہیں تو میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے کہا کہ میں دیکھتی ہوں کہ اللہ تعالیٰ، آپ کی خواہش کے مطابق ہی حکم دیتا ہے۔