مختصر صحيح بخاري
تفسیر قرآن ۔ تفسیر سورۃ المنافقون

اللہ تعالیٰ کے قول ”جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس یہ منافقین آتے ہیں تو کہتے ہیں کہ ہم گواہی دیتے ہیں کہ بیشک آپ اللہ کے رسول ہیں ”(سورۃ المنافقون: 1) کے بیان میں۔
حدیث نمبر: 1790
سیدنا زید بن ارقم رضی اللہ عنہ ہی سے ایک دوسری روایت ہے، کہتے ہیں کہ پھر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے عبداللہ بن ابی اور اس کے ساتھیوں کو بلایا تاکہ ان کے لئے استغفار کریں (کیونکہ انھوں نے جھوٹی قسم کھائی تھی) وہ نہ آئے اور اپنے سر پھیر لیے۔