مختصر صحيح بخاري
ذبیحہ و شکار کا بیان

شکار پر بسم اللہ پڑھنے کے بیان میں۔
حدیث نمبر: 1915
سیدنا عدی بن حاتم رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے اس شکار کی بابت دریافت کیا جو تیر کی ڈنڈی لگ کر مر جائے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس (جانور) کو تیر دھار کی طرف سے لگے اس کو کھا لینا اور جس کے چوڑائی کی طرف سے لگ جائے، وہ لاٹھیوں سے مارے ہوئے کی مثل ہے۔ اور میں نے کتے کے (مارے ہوئے) شکار کے بارے بھی دریافت کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (اگر کتا خود نہ کھائے) اور تمہارے لیے روک رکھے تو کھا لینا (کیونکہ) ایسے کتے کا پکڑ لینا ذبح کے حکم میں ہے اور اگر اپنے کتے یا کتوں کے ساتھ کسی اور کا کتا بھی دیکھو اور یہ گمان ہو کہ ہمارے کتے نے دوسرے کے ساتھ مل کر شکار پکڑ کر مار ڈالا ہے تو اس کو نہ کھانا کیونکہ تم نے اپنے ہی کتے کے چھوڑنے پر بسم اللہ پڑھی تھی دوسروں کے کتوں پر نہیں پڑھی۔