مختصر صحيح بخاري
قانون و راثت کا بیان

بیٹی کے ہوتے ہوئے پوتی کی میراث کا بیان۔
حدیث نمبر: 2154
سیدنا ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ سے کسی نے بیٹی اور پوتی اور بہن (کے حصول) کی بابت سوال کیا تو انھوں نے کہا آدھا بیٹی کے لیے اور آدھا بہن کے لیے ہے اور تم ابن مسعود رضی اللہ عنہما سے جا کر پوچھو یقین ہے کہ وہ بھی میرے ہی جیسا جواب دیں گے تو ان سے پوچھا گیا اور ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ کا جواب ان سے بیان کیا گیا تو انھوں نے کہا کہ اگر میں یہ جواب دوں تو گمراہ ہو جاؤں اور ہرگز ہدایت نہ پاؤں۔ میں اس میں وہی حکم لگاؤں گا جو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے لگایا ہے۔ بیٹی کے لیے آدھا اور پوتی کے لیے چھٹا یہ دو تہائیاں ہو گئی اور باقی ایک تہائی بہن کے لیے ہے۔ (سائل کہتا ہے) کہ پھر ہم ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ کے پاس آئے اور ہم نے ان سے ابن مسعود رضی اللہ عنہما کا فتویٰ بیان کیا تو انھوں نے کہا جب تک یہ عالم (یعنی ابن مسعود رضی اللہ عنہما) تم میں زندہ رہیں مجھ سے کبھی نہ پوچھنا۔