مختصر صحيح بخاري
توحید کی ( اتباع ) کے بیان میں

اللہ تعالیٰ کے فرامین ”اللہ تعالیٰ تم کو اپنے آپ سے ڈراتا ہے۔“ (سورۃ آل عمران: 3) اور ”عیسیٰ علیہ السلام قیامت کے دن کہیں گے کہ (اے اللہ!) جو میرے دل میں ہے وہ تو جانتا ہے لیکن جو تیرے دل میں ہے وہ میں نہیں جانتا۔“ (سورۃ المائدہ: 116)۔
حدیث نمبر: 2224
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ ہی سے روایت ہے کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ) میں اپنے بندے کے گمان کے ساتھ ہوں جو وہ میری بابت رکھے اور جب وہ مجھ کو یاد کرتا ہے تو میں اس کے ساتھ ہوتا ہوں، اگر اس نے اپنے دل میں مجھ کو یاد کیا ہے تو میں بھی اس کو اپنے دل میں یاد کرتا ہوں اور اگر اس نے مجھ کو لوگوں کے سامنے یاد کیا ہے تو میں بھی اس کو لوگوں (یعنی فرشتوں) کے سامنے یاد کرتا ہوں اور اگر وہ میری طرف ایک بالشت آتا ہے تو میں اس کی طرف ایک گز جاتا ہوں اور اگر وہ میری طرف ایک گز آتا ہے تو میں اس کی طرف دو گز جاتا ہوں اور جو میری طرف چل کر آہستہ آہستہ آتا ہے تو میں اس کی طرف دوڑ کر جاتا ہوں۔