مختصر صحيح مسلم
عیدین کے مسائل

عیدین کی نماز خطبہ سے پہلے پڑھنے کا بیان۔
حدیث نمبر: 428
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ میں نماز فطر (عیدالفطر) کے لئے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ اور سیدنا ابوبکر و عمر و عثمان رضی اللہ عنہما سب کے ساتھ گیا تو ان سب بزرگوں کا قاعدہ تھا کہ نماز خطبہ سے پہلے پڑھتے تھے اور اس کے بعد خطبہ پڑھتے تھے۔ پھر کہا آج بھی گویا میں وہ منظر دیکھ رہا ہوں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم آئے، لوگوں کو اپنے ہاتھ سے بیٹھنے کا اشارہ کیا، پھر ان کی صفیں چیرتے ہوئے آپ صلی اللہ علیہ وسلم عورتوں کے پاس آئے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ سیدنا بلال رضی اللہ عنہ بھی تھے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ آیت پڑھی ((یا ایّھا النبیّ اذا جاءک المؤمنات یبایعنک ....)) (سورۃ الممتحنہ: 12) یہاں تک کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس سے فارغ ہوئے۔ پھر فرمایا کہ تم نے ان سب کا اقرار کیا؟ ان میں سے ایک عورت نے کہا کہ ہاں اے اللہ کے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ! راوی نے کہا کہ معلوم نہیں وہ کون تھی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ صدقہ کرو۔ تب سیدنا بلال رضی اللہ عنہ نے اپنا کپڑا پھیلایا اور کہا کہ لاؤ میرے ماں باپ تم پر فدا ہوں۔ اور وہ سب چھلے اور انگوٹھیاں اتار اتار کر سیدنا بلال رضی اللہ عنہ کے کپڑے میں ڈالنے لگیں۔