مختصر صحيح مسلم
جنازہ کے مسائل

فرشتوں کا سوال کرنا جب بندہ اپنی قبر میں رکھ دیا جاتا ہے۔
حدیث نمبر: 491
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب بندہ اپنی قبر میں رکھا جاتا ہے اور اس کے ساتھی پیٹھ موڑ کر لوٹتے ہیں تو وہ ان کے جوتوں کی آواز سنتا ہے۔ پھر دو فرشتے اس کے پاس آتے ہیں اور اس سے کہتے ہیں کہ تو اس شخص کے بارے میں کیا کہتا تھا (یعنی محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا نام تعظیم سے نہیں لیتے تاکہ وہ سمجھ نہ جائے) مومن کہتا ہے کہ میں گواہی دیتا ہوں کہ وہ اللہ کے بندے اور اس کے رسول ہیں۔ (ان پر اللہ تعالیٰ کی رحمت اور سلامتی ہو)۔ پھر اس سے کہا جاتا ہے کہ تو اپنا ٹھکانہ جہنم میں سے دیکھ لے اس (ٹھکانے) کے بدلے اللہ تعالیٰ نے تجھے جنت میں ٹھکانہ دیا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ وہ اپنے دونوں ٹھکانے دیکھتا ہے۔ قتادہ نے کہا کہ سیدنا انس رضی اللہ عنہ نے ہم سے ذکر کیا کہ اس کی قبر ستر ہاتھ چوڑی کر دی جاتی ہے اور سبزہ سے بھر جاتی ہے (یعنی باغیچہ بن جاتا ہے) قیامت تک (یونہی رہے گا)۔