مختصر صحيح مسلم
جنازہ کے مسائل

عذاب قبر اور اس سے پناہ مانگنے کے بارے میں۔
حدیث نمبر: 493
سیدنا براء بن عازب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بنی نجار کے باغ میں اپنے ایک خچر پر جا رہے تھے اور ہم آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھے۔ اتنے میں وہ خچر بدکا اور قریب تھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو گرا دے وہاں پر چھ یا پانچ یا چار قبریں تھیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا کہ کوئی جانتا ہے کہ یہ قبریں کن کی ہیں؟ ایک شخص بولا کہ میں جانتا ہوں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ یہ لوگ کب مرے؟ وہ شخص بولا کہ شرک کے زمانہ میں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اس امت کا امتحان قبروں میں ہوتا ہے۔ پھر اگر تم (اپنے مردوں کو) دفن کرنا نہ چھوڑ دو تو میں اللہ تعالیٰ سے دعا کرتا کہ تم کو قبر کا عذاب سنا دیتا، جو میں سن رہا ہوں۔ اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہماری طرف متوجہ ہوئے اور فرمایا کہ جہنم کے عذاب سے اللہ تعالیٰ کی پناہ مانگو۔ لوگوں نے کہا کہ ہم جہنم کے عذاب سے اللہ کی پناہ مانگتے ہیں۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ قبر کے عذاب سے اللہ کی پناہ مانگو۔ لوگوں نے کہا کہ ہم قبر کے عذاب سے اللہ کی پناہ مانگتے ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ چھپے اور کھلے فتنوں سے اللہ کی پناہ مانگو۔ لوگوں نے کہا کہ ہم چھپے اور کھلے فتنوں سے اللہ کی پناہ مانگتے ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ دجال کے فتنہ سے اللہ کی پناہ مانگو۔ لوگوں نے کہا کہ ہم دجال کے فتنہ سے اللہ کی پناہ مانگتے ہیں۔