مختصر صحيح مسلم
زکوٰۃ کے مسائل

زکوٰۃ (سال سے) پہلے ادا کر دینا اور زکوٰۃ نہ دینا۔
حدیث نمبر: 505
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدنا عمر رضی اللہ عنہ کو زکوٰۃ وصول کرنے کو بھیجا۔ پھر آپ کو بتایا گیا کہ ابن جمیل، خالد بن ولید اور (رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے چچا) عباس رضی اللہ عنہما، ان لوگوں نے زکوٰۃ نہیں دی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ابن جمیل تو اس کا بدلہ لیتا ہے کہ وہ محتاج تھا اور اللہ نے اس کو امیر کر دیا اور خالد رضی اللہ عنہ پر تم زیادتی کرتے ہو اس لئے کہ اس نے تو زرہیں اور ہتھیار تک اللہ کی راہ میں دیدئیے ہیں (یعنی پھر زکوٰۃ کیوں نہ دے گا) اور رہے عباس رضی اللہ عنہ تو ان کی زکوٰۃ اور اتنی ہی مقدار اور میرے ذمہ ہے۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اے عمر رضی اللہ عنہ! کیا تم نہیں جانتے کہ چچا تو باپ کے برابر ہے۔