مختصر صحيح مسلم
اعتکاف کے مسائل

(لیلۃالقدر کو) اکیسویں، تیئسویں، پچیسویں رات میں تلاش کرو۔
حدیث نمبر: 637
سیدنا ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے رمضان کے درمیانی عشرہ میں اعتکاف کیا، جس میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم لیلۃالقدر کا عالم دیئے جانے سے قبل اسے ڈھونڈھتے تھے۔ جب درمیانی عشرہ گزر گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے خیمہ کھولنے کا حکم دیا تو وہ کھول دیا گیا۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو معلوم کروا دیا گیا کہ یہ آخری عشرہ میں ہے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے خیمہ لگانے کا حکم کیا تو دوبارہ لگا دیا گیا۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم صحابہ کے پاس آئے تو فرمایا: اے لوگو! مجھے لیلۃالقدر کا علم دے دیا گیا تھا اور میں تمہیں بتانے کے لئے نکلا تھا کہ دو آدمی لڑتے ہوئے آئے جن کے ساتھ شیطان بھی تھا، تو (اس کی تعیین) مجھے بھلا دی گئی۔ اب تم اسے رمضان کے آخری عشرہ میں تلاش کرو (آخری عشرے کی) نویں، ساتویں اور پانچویں رات میں تلاش کرو۔ راوی کہتے ہیں کہ میں نے سیدنا ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے کہا کہ اس عدد کے بارے میں تم ہم سے زیادہ علم رکھتے ہو تو انہوں نے کہا کہ ہاں! ہم اس کے تم سے زیادہ حقدار ہیں۔ راوی کہتے ہیں، میں نے کہا کہ نویں، ساتویں اور پانچویں سے کون سی راتیں مراد ہیں؟ (انہوں نے) کہا کہ جب اکیسویں رات گزر جائے کہ جس کے بعد بائیسویں رات آتی ہے، یہی نویں سے مراد ہے۔ اور جب تئیسویں گزر جائے تو اس کے بعد والی آتی ہے، یہی ساتویں سے مراد ہے اور جب پچیسویں رات گزر جائے تو جو اس کے بعد والی ہے، یہی مراد ہے پانچویں سے۔