مختصر صحيح مسلم
قسم کے مسائل

جو اپنی (جھوٹی) قسم کے ذریعہ مسلمان کا حق مارتا ہے، اس کے لئے جہنم واجب ہے۔
حدیث نمبر: 1017
سیدنا وائل بن حجر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ حضرموت سے ایک شخص اور کندہ کا ایک شخص رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے۔ حضرموت والے نے کہا کہ یا رسول اللہ! اس شخص نے میری زمین دبا لی ہے جو میرے باپ کی تھی۔ کندہ والے نے کہا کہ وہ میری زمین ہے، میرے قبضہ میں ہے، میں اس میں کھیتی کرتا ہوں، اس کا کچھ حق نہیں ہے۔ تب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرموت والے سے فرمایا کہ تیرے پاس گواہ ہیں؟ وہ بولا کہ نہیں، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تو پھر اس سے قسم لے لو۔ وہ بولا یا رسول اللہ! وہ تو فاجر ہے قسم کھانے میں اس کو ڈر نہیں اور وہ کسی بات کی پرواہ نہیں کرتا، وہ قسم کھا سکتا ہے۔ آپ نے فرمایا کہ تمہارے لئے اس سے یہی ممکن ہے۔ جب وہ قسم کھانے چلا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے جاتے ہوئے فرمایا: دیکھو! اگر اس نے دوسرے کا مال ناحق اڑا لینے کو قسم کھائی تو وہ اللہ سے اس حال میں ملے گا کہ اللہ تعالیٰ اس کی طرف سے منہ پھیر لے گا۔