مختصر صحيح مسلم
فیصلے اور گواہی کے بیان میں

فیصلہ ظاہری بات پر ہو گا اور دلیل دینے میں چرب زبانی سے کام لینے کی وعید۔
حدیث نمبر: 1051
ام المؤمنین ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جھگڑنے والے کا شور اپنے حجرے کے دروازے پر سنا، تو باہر نکلے اور فرمایا کہ میں بشر (انسان) ہوں اور میرے پاس کوئی مقدمہ والا آتا ہے اور ممکن ہے کہ ان میں سے ایک دوسرے سے بہتر بات کرتا ہو، اور میں سمجھوں کہ یہ سچا ہے اور اس کے موافق فیصلہ کر دوں تو جس کو میں کسی مسلمان کا حق دلا دوں وہ انگارے کا ایک ٹکڑا ہے، وہ چاہے اس کو لے لے یا چھوڑ دے۔