مختصر صحيح مسلم
جہاد کے مسائل

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے فرمان کہ ”میری امت کا ایک گروہ ہمیشہ حق پر قائم رہے گا....“ کے متعلق۔
حدیث نمبر: 1096
سیدنا عبدالرحمن بن شماسہ مہری کہتے ہیں کہ میں مسلمہ بن مخلد کے پاس بیٹھا تھا اور ان کے پاس سیدنا عبداللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ بھی تھے۔ عبداللہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ قیامت قائم نہ ہو گی مگر بدترین مخلوق پر اور وہ بدتر ہوں گے جاہلیت والوں سے۔ اللہ تعالیٰ سے جس بات کی دعا کریں گے اللہ تعالیٰ ان کو دیدے گا۔ وہ اسی حال میں تھے کہ سیدنا عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ آئے تو مسلمہ نے ان سے کہا کہ اے عقبہ! تم نے سنا کہ عبداللہ کیا کہتے ہیں؟ عقبہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ وہ مجھ سے زیادہ جانتے ہیں، لیکن میں نے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے کہ میری امت کا ایک گروہ یا ایک جماعت ہمیشہ اللہ تعالیٰ کے حکم پر لڑتی رہے گی، اور اپنے دشمن پر غالب رہے گی جو کوئی ان کی مخالفت کرے گا ان کو نقصان نہ پہنچا سکے گا، یہاں تک کہ قیامت آ جائے گی اور وہ اسی حال میں ہوں گے۔ سیدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ بیشک (نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایسا فرمایا) پھر اللہ تعالیٰ ایک ہوا بھیجے گا جس میں مشک کی سی بو ہو گی اور ریشم کی طرح بدن پر لگے گی، وہ کسی شخص کو نہ چھوڑے گی جس کے دل میں ایک دانے کے برابر بھی ایمان ہو گا مگر اس کو موت آ جائے گی۔ اس کے بعد سب برے (کافر) لوگ رہ جائیں گے، انہی پر قیامت قائم ہو گی۔