مختصر صحيح مسلم
حکومت کے بیان میں

امراء کے کردار کو برا کہنا اور جب تک وہ نماز پڑھتے رہیں، ان کے ساتھ لڑائی نہ کرنا۔
حدیث نمبر: 1229
ام المؤمنین ام سلمہ رضی اللہ عنہا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتی ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم پر ایسے امیر مقرر ہوں گے جن کے تم اچھے کام بھی دیکھو گے اور برے بھی۔ پھر جو کوئی برے کام کو برا جانے وہ گناہ سے بچا اور جس نے برا کہا وہ بھی بچا، لیکن جو راضی ہوا اور اسی کی پیروی کی (وہ تباہ ہوا)۔ لوگوں نے عرض کیا کہ یا رسول اللہ! ہم ان سے لڑیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ نہیں، جب تک وہ نماز پڑھتے رہیں۔ برا کہا یعنی دل میں برا کہا اور دل سے برا جانا۔ (گو زبان سے نہ کہہ سکے)۔