مختصر صحيح مسلم
دم جھاڑ کے مسائل

نظر بد کا دم۔
حدیث نمبر: 1456
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے آل حزم کے لوگوں کو سانپ کے (کاٹے کے) لئے دم کرنے کی اجازت دی۔ اور اسماء بنت عمیس رضی اللہ عنہا سے فرمایا کہ کیا سبب ہے کہ میں اپنے بھائی کے بچوں کو (یعنی جعفر بن ابوطالب کے لڑکوں کو) دبلا پاتا ہوں، کیا وہ بھوکے رہتے ہیں؟ اسماء رضی اللہ عنہا نے کہا کہ نہیں، ان کو نظر جلدی لگ جاتی ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ کوئی دم کر۔ میں نے ایک دم آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے پیش کیا، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ان کو دم کر دیا کرو۔