مختصر صحيح مسلم
انبیاء علیہم السلام کا ذکر اور ان کے فضائل

سیدنا موسیٰ علیہ السلام کی وفات کے متعلق۔
حدیث نمبر: 1613
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: موت کے فرشتے (عزرائیل علیہ السلام) سیدنا موسیٰ علیہ السلام کے پاس آئے اور عرض کیا کہ اے موسیٰ! اپنے پروردگار کی پکار پر لبیک کہو (یعنی موت کا وقت ہے) تو سیدنا موسیٰ علیہ السلام نے ان کی آنکھ پر ایک طمانچہ مارا، جس سے ان کی آنکھ پھوٹ گئی۔ وہ لوٹ کر اللہ تعالیٰ کے پاس گئے اور عرض کیا کہ اے مالک! تو نے مجھے ایسے بندے کے پاس بھیجا کہ وہ مرنا نہیں چاہتا، اس نے میری آنکھ پھوڑ دی ہے۔ اللہ تعالیٰ نے ان کی آنکھ پھر درست کر دی اور فرمایا کہ پھر میرے بندے کے پاس جا اور کہہ کہ اگر تو جینا چاہتا ہے تو اپنا ہاتھ ایک بیل کی پیٹھ پر رکھ، اور جتنے بالوں کو تیرا ہاتھ ڈھانپ لے گا، اتنے برس تو اور زندہ رہے گا۔ سیدنا موسیٰ علیہ السلام نے عرض کیا کہ اے پروردگار! اس کے بعد کیا ہو گا؟ فرمایا کہ اس کے بعد پھر مرنا ہو گا۔ سیدنا موسیٰ علیہ السلام نے عرض کیا کہ پھر تو ابھی مرنا بہتر ہے۔ اے میرے مالک مجھے مقدس زمین سے ایک پتھر کی مار کے فاصلہ پر موت دے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ کی قسم اگر میں وہاں ہوتا تو میں تمہیں سیدنا موسیٰ علیہ السلام کی قبر بتا دیتا جو کہ راستہ کے ایک جانب سرخ ریت کے ٹیلے کے پاس ہے۔