مختصر صحيح مسلم
دیگر صحابہ کی فضیلت کا بیان

سیدنا جریر بن عبداللہ بجلی رضی اللہ عنہ کی فضیلت کا بیان۔
حدیث نمبر: 1718
سیدنا جریر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ مجھ سے رسول اللہ نے فرمایا کہ اے جریر! تو مجھے ذوالخلصہ سے آرام نہیں دیتا؟ اور ذوالخلصہ (قبیلہ) خثعم کا ایک بت خانہ تھا اس کو کعبہ یمانی بھی کہتے تھے۔ سیدنا جریر رضی اللہ عنہ نے کہا کہ میں ڈیڑھ سو سوار لے کر وہاں گیا اور میں گھوڑے پر نہیں جمتا تھا تو میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ بیان کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنا ہاتھ میرے سینے پر مارا اور فرمایا کہ اے اللہ اس کو جما دے اور اس کو راہ دکھانے والا، راہ پایا ہوا کر دے۔ پھر سیدنا جریر رضی اللہ عنہ گئے اور ذوالخلصہ کو آگ سے جلا دیا۔ اس کے بعد ایک شخص جس کا نام ابوارطاۃ تھا خوشخبری کے لئے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس روانہ کیا۔ وہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور کہنے لگا کہ ہم ذوالخلصہ کو خارشی اونٹ کی طرح چھوڑ کر آئے (خارشی اونٹ پر کالا روغن ملتے ہیں مطلب یہ ہے کہ وہ بھی جل کر کالا ہو گیا تھا)۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے (قبیلہ) احمس کے گھوڑوں اور مردوں کے لئے پانچ مرتبہ برکت کی دعا کی۔