مختصر صحيح مسلم
نیکی اور سلوک کے مسائل

اس آدمی کے بارے میں جو راستہ سے گندگی یا تکلیف دینے والی چیز کو دور کرتا ہے۔
حدیث نمبر: 1797
اسود کہتے ہیں کہ قریش کے چند نوجوان ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کے پاس گئے جبکہ وہ منیٰ میں تھیں اور وہ لوگ ہنس رہے تھے۔ ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا نے پوچھا کہ تم کیوں ہنستے ہو؟ انہوں نے کہا کہ فلاں شخص خیمہ کی طناب پر گرا اور اس کی گردن یا آنکھ جاتے جاتے بچی۔ ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا نے کہا کہ مت ہنسو اس لئے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اگر مسلمان کو ایک کانٹا لگے یا اس سے زیادہ کوئی دکھ پہنچے تو اس کے لئے ایک درجہ بڑھے گا اور ایک گناہ اس کا مٹ جائے گا۔