مختصر صحيح مسلم
تقدیر کے بیان میں

اجل مقرر ہو چکی ہیں اور رزق تقسیم ہو چکے ہیں۔
حدیث نمبر: 1846
سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ ام المؤمنین ام حبیبہ رضی اللہ عنہا نے کہا کہ یااللہ! تو مجھے میرے خاوند رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ، میرے باپ ابوسفیان رضی اللہ عنہ اور میرے بھائی معاویہ رضی اللہ عنہ سے فائدہ عطا کر۔ پس رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے فرمایا کہ تو نے اللہ تعالیٰ سے ان باتوں کے لئے کہا جن کی میعادیں مقرر ہیں، اور قدم تک جو چلیں لکھے ہوئے ہیں، اور روزیاں بٹی ہوئی ہیں ان میں سے کسی چیز کو اللہ اس کے وقت سے پہلے یا وقت کے بعد دیر سے کرنے والا نہیں ہے۔ اگر تو اللہ سے یہ مانگتی کہ تجھے جہنم کے عذاب سے یا قبر کے عذاب سے بچائے تو بہتر ہوتا۔ ایک شخص بولا کہ یا رسول اللہ! بندر اور سؤر ان لوگوں میں سے ہیں جو مسخ ہوئے تھے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے جس قوم کو ہلاک کیا یا ان کو عذاب دیا ان کی نسل نہیں چلائی اور بندر اور سؤر تو ان لوگوں سے پہلے موجود تھے۔