مختصر صحيح مسلم
جہنم کے متعلق

آگ میں متکبرین داخل ہونگے اور جنت میں کمزور لوگ۔
حدیث نمبر: 1980
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جنت اور دوزخ نے بحث کی۔ دوزخ نے کہا کہ مجھ میں وہ لوگ آئیں گے جو متکبر اور زور والے ہیں اور جنت نے کہا کہ مجھے کیا ہوا کہ مجھ میں وہی لوگ آئیں گے جو لوگوں میں ناتواں ہیں اور ان میں (دنیا کے لحاظ) سے گرے پڑے ہیں اور عاجز ہیں (یعنی اکثر یہی لوگ ہوں گے)، تب اللہ تعالیٰ نے جنت سے فرمایا کہ تو میری رحمت ہے، میں تیرے ساتھ اپنے بندوں میں سے جس پر چاہوں گا رحمت کروں گا اور دوزخ سے فرمایا کہ تو میرا عذاب ہے، میں تیرے ساتھ اپنے بندوں میں سے جس کو چاہوں گا عذاب کروں گا اور تم دونوں بھری جاؤ گی۔ پس دوزخ اس وقت نہ بھرے گی (اور سیر نہ ہو گی) جب تک اللہ تعالیٰ اس میں اپنا پاؤں رکھ دے گا۔ وہ کہے گی کہ بس بس، تب بھر جائے گی اور بعض حصے بعض سے سمٹ جائیں گے۔ پس اللہ تعالیٰ اپنی مخلوقات میں سے کسی پر ظلم نہ کرے گا اور جنت کے لئے دوسری مخلوق پیدا کرے گا۔