مختصر صحيح مسلم
تفسیر قرآن مجید

اللہ کے فرمان ((ویسلونک عن الرّوح ....)) کے متعلق (تفسیر سورۃ الاسراء، سورۃ بنی اسرائیل)۔
حدیث نمبر: 2144
سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ایک کھیت میں جا رہا تھا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم ایک لکڑی پر ٹیکا دئیے ہوئے تھے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم یہود کے ایک گروہ کے پاس سے گزرے۔ ان میں سے ایک نے دوسرے سے کہا کہ ان سے روح کے بارے میں پوچھو۔ دوسرے نے کہا کہ تمہیں کیا شبہہ ہے جو پوچھتے ہو؟ ایسا نہ ہو کہ وہ کوئی ایسی بات کہیں جو تمہیں بری معلوم ہو۔ پھر انہوں نے کہا کہ پوچھو۔ آخر ان میں سے کچھ لوگ اٹھے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف آئے اور روح کے بارے میں پوچھا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم خاموش ہو رہے اور کچھ جواب نہ دیا۔ میں سمجھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر وحی آ رہی ہے۔ کہتے ہیں کہ میں اسی جگہ کھڑا رہا۔ جب وحی اتر چکی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ آیت پڑھی کہ تجھ سے روح کے بارے میں پوچھتے ہیں تو کہہ دو کہ روح میرے رب کا ایک حکم ہے اور تم علم نہیں دئیے گئے مگر تھوڑا۔