بلوغ المرام
كتاب البيوع -- خرید و فروخت کے مسائل
1. باب شروطه وما نهي عنه منه
بیع کی شرائط اور بیع ممنوعہ کی اقسام
حدیث نمبر: 669
وعن ابن عمر رضي الله تعالى عنهما،‏‏‏‏ قال: ابتعت زيتا في السوق،‏‏‏‏ فلما استوجبته لقيني رجل فأعطاني به ربحا حسنا،‏‏‏‏ فأردت أن أضرب على يد الرجل،‏‏‏‏ فأخذ رجل من خلفي بذراعي فالتفت فإذا هو زيد بن ثابت،‏‏‏‏ فقال: لا تبعه حيث ابتعته،‏‏‏‏ حتى تحوزه إلى رحلك،‏‏‏‏ فإن رسول الله صلى الله عليه وآله وسلم نهى أن تباع السلع حيث تبتاع،‏‏‏‏ حتى يحوزها التجار إلى رحالهم. رواه أحمد وأبو داود،‏‏‏‏ واللفظ له،‏‏‏‏ وصححه ابن حبان والحاكم.
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ میں نے بازار سے روغن (زیتون) خریدا۔ جب میرا سودا پکا اور پختہ ہو گیا تو مجھے ایک آدمی ملا جس نے مجھے اچھا منافع دینے کی پیشکش کی۔ میں نے اس آدمی سے سودا طے کرنے کا ارادہ کر لیا، اتنے میں پیچھے سے کسی نے میرا بازو پکڑ لیا۔ میں نے جب مڑ کر دیکھا تو وہ زید بن ثابت رضی اللہ عنہ تھے۔ انھوں نے کہا کہ جس جگہ سے تم نے سودا خریدا ہے، اسی جگہ پر اسے اس وقت تک فروخت نہیں کرنا جب تک اسے اٹھا کر اپنے گھر نہ لے جاؤ، کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جہاں سے چیزیں خریدی جائیں وہیں پر فروخت کرنے سے منع فرمایا ہے، جب تک تاجر و سوداگر حضرات اس خریدے ہوئے مال و اسباب کو اپنے گھر نہ لے جائیں۔ اسے احمد اور ابوداؤد نے روایت کیا ہے اور یہ الفاظ ابوداؤد کے ہیں۔ ابن حبان اور حاکم نے اسے صحیح کہا ہے۔

تخریج الحدیث: «أخرجه أبوداود، البيوع، باب في بيع الطعام قبل أن يستوفيَ، حديث:3499، وابن حبان (موارد)، حديث:1120، والحاكم:2 /40.»